اکیلے ہیں وہ ، اور جھنجلا رہے ہیں
مِری یاد سے جنگ فرما رہے ہیں
الٰہی مِرے دوست ہوں خیریت سے !
یہ کیوں گھر میں پتّھر نہیں آ رہے ہیں
یہ کیسی ہوائے ترقی چلی ہے
دِیے تو دِیے ، دِل بُجھے جا رہے ہیں
بہت خوش ہیں گستاخیوں پر ہماری
بظاہر جو برہم نظر آ رہے ہیں
بہشتِ تصوّر کے جلوے ہیں ، میں ہُوں
جُدائی سلامت، مزے آ رہے ہیں
قیامت کے آنے میں رندوں کو شک تھا
جو دیکھا ، تو واعظ چلے آ رہے ہیں
بہاروں میں بھی مے سے پرہیز توبہ !
خمارؔ آپ کافر ہُوئے جا رہے ہیں
=== خمارؔ بارہ بنکوی ===
─•═▤ 🌒 مــاہِ 🌙 تـمــام 🌘 ▤═•─
...✒اردو شاعری کے لئے معتبر گروپ🖋...
┏┅━┅━┅━┅━┅━┅━┅─╮
┇🌒MAHE🌙TAMAM🌘
┗┅━┅━┅━┅━─╮
شمولیت کے لئے رابطہ کریں
📲 09270021230
📲 09226142819
No comments:
Post a Comment